Japan Education System
جاپان
کا مثالی تعلیمی نظام
کسی
بھی مُلک کی ترقی میں تعلیم اہم کردار ادا کرتی ہے جاپان وہ مُلک ہے جو کہ جنگِ
عظیم دوم میں بُری طرح تباہ و برباد ہو گیا تھا اور رہی سہی کسر اس پر کیے گئے
ایٹمی حملے نے پوری کر دی ۔لیکن سلام ہے اس قوم پر جس نے اپنے آپ کو راکھ سے آفاق
تک بُلند کر لیا
جاپانی
طرزِ تعلیم کو دُنیا کا مثالی طرزِ تعلیم مانا جاتا ہے اس کا اندازہ آپ یوں لگا
لیں کہ حالیہ او-ای-سی-ڈی کی زیرِ نگرانی
ہونے والے بین الاقوامی تعلیمی مُقابلے میں دُنیا کے اکیاسی ممالک نے حصہ لیا لیکن
جاپان اِس مُقابلے میں سبقت لے گیا
آخر
ایسا کونسا طریقہ ہے جس پر عمل کر کے جاپان تعلیمی میدان میں اتنا آگے نکل گیا
ہےکہ اُس کا نظامِ تعلیم دُنیا بھر میں مثالی نظامِ تعلیم بن
گیا
1۔جاپان
میں چھ سال ایلیمنٹری اور تین سال کی جونیئر ہائی سکول کی تعلیم لازمی ہوتی ہے۔اِن
کا تعلیمی سال اپریل سے شروع ہوتا ہے۔جونہی بچہ چھ سال کا ہوتا ہے اُس کے گھر
والوں کو میونسپل آفس سے لیٹر آتا ہے کہ وہ بچے کو سکول میں داخل
کروائیں۔ایلیمنٹری سکول کے پہلے تین سال کوئی امتحان نہیں ہوتا ہے۔ان تین سالوں
میں بچے کو اچھی اخلاقیات،کردار سازی اور معاشرتی قدروں سے روشناس کروایا جاتا ہے۔
2۔
بارہ سے پندرہ سال کے عُمر کے بچوں کو جونئیر ہائی سکول اور پندرہ سے اٹھارہ سال
تک کے طالب علموں کوہائی سکول کی ایجوکیشن دی جاتی ہے۔اسی دوران اِن کو مُختلف
مضامین میں عبور حاصل کروایا جاتا ہے۔ہائیر سکول ایجوکیشن کے بعد طالب علموں سے
ایک مُشکل ٹیسٹ لیا جاتا ہے جس سے اِن اِن کی کالج کی تعلیم کا تعین کیا جاتا
ہے۔یہ ٹیسٹ اتنا مُشکل ہوتا ہے کہ پہلی کوشش میں 50-60 فی صد طُلباء یہ ٹیسٹ پاس
کر پاتے ہیں
3۔
جاپان میں آرٹس کی تعلیم بھی لازمی ہوتی ہےسکول مین بچوں کو کیلی گرافی،پینٹنگ اور
ادب کی تعلیم دی جاتی ہے۔جاپان میں کیلی گرافی کو"شوڈو" کہا جاتا ہے۔اس
کے ساتھ جاپانی شاعری کی صنف "ہائکو" کو بھی آسان اصطلاحات میں بچوں کو
سکھایا جاتا ہے
4۔ جاپان
میں جو تعلیمی ہفتہ ہے وہ پیر سے جمعہ تک کا ہوتا ہے لیکن مہینے میں دو دِن سکول
ہفتے کو بھی اوپن ہوتے ہیں۔جاپان میں آفٹر سکول ورکشاپس کا بھی کافی رواج ہے۔طالب
علم یہ ورکشاپس شام کے اُوقات میں اٹینڈ کرتے ہیں
5۔
جاپان میں طالب علموں کی مُتوازن خوراک کو یقینی بنانے کے لیے دوپہر کا کھانا سکول
ولے فراہم کرتے ہیں۔یہ کھانا ماہرینِ غذاء کی نگرانی میں تیار کیا جاتا ہے۔بچوں
اور اُساتذہ مین بہتر ماحول کو فروغ دینے کے لیے اُساتذہ اور بچے یہ کھانا مِل کر
کھاتے ہیں
6۔
جاپان میں اُساتذہ بچوں کا انٹرسٹ بڑھانے کے لیے اپنے اپنے مضامین کو آسان اور
دلچسپ بنا کر پیش کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ جاپان میں سکولز میں حاضری کا تناسب سال
بھر 99 فی صد تک رہتا ہے اور لیٹ آنے کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے
7۔
طالب علمون میں عاجزی اور انکساری پیدا کرنے کے لیے اُساتذہ اور طالب علم مل کر
کلاس رومز حتیٰ کہ کیفے ٹیریا کی صفائی خود کرتے ہیں۔جو طالب علم کبھی سکول لیٹ
آئے اۃسے اگلے دن سزا کے طور پر زیادہ صفائی کا کام دیا جاتا ہے۔اِس طرح بچے شرو
سے ہی وقت کے پابند اور صفائی سُتھرائی کے عادی ہو جاتے ہیں
8۔
جاپان میں بچوں کو تعلیم اِن کی مادری زبان میں دی جاتی ہے۔مُشکل سے مُشکل سائنسی
اصطلاحات کا ترجمہ جاپانی زبان میں موجود ہوتا ہے جس کی وجہ سے بچوں کو سائنسی
مضامیں سیکھنے میں کوئی دشواری پیش نہیں آتی ہے
No comments:
Post a Comment