Jawad Ahmed Interview Raised Fuss on Social Media میں پاکستان کی آخری اُمید ہوں




Jawad Ahmed



پاکستان کے نامور سنگر اور سیاستدان  جواد احمد نے ایک   انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ وہ پاکستان کی نامور پرسنیلٹی ہیں اور یہ بہت کم ہوتا ہے کہ کوئی مشہور بندہ سیاسی جماعت بنائے۔ اُنہوں نے مزید قوم پر مُنعکشف کیا کہ میرے جیسا بندا پاکستانی قوم کو چراغ لے کر بھی ڈھونڈنے سے نہیں ملے گا۔ لہذا قوم کو چاہیے کہ وہ میری زندگی میں مُجھ سے فائدہ اُٹھا لے۔

موصوف فرماتے ہیں کہ میں نے انقلابی جماعت بنائی ہے اور یہ کہ میں اس مُلک کے پاس آخری چانس ہوں۔ عوام کو میرے بعد کوئی بندہ بھی میرے جیسا نہیں ملے گا۔جواد احمد پوپ سننگ میں بُہت نمایا ں مُقام رکھتے ہیں۔جب اُنہوں نے پی ٹی آئی بانی عمران خان پر تنقید کی تو  جواد احمد  سخت عوامی تنقید کا نشانہ بنے۔ اب وہ فرماتے ہیں کہ میں عوام کی آخری  اُمید ہوں۔ جواد احمد کافی مشہور ہیں۔ لاہور میں ہر رکشہ کے پیچھے ان کی فلیکس لگی ہوتی  ہے

حال ہی میں جواد احمد نے یو ٹیوب چینل کو انٹر ویو دیتے ہوے  کہا کہ میں انقلابی انسان ہوں اور میں نے ایک انقلابی جماعت بنائی ہے یاد رکھیں کہ جواد احمد  سیاسی جماعت برابری پارٹی کے بانی اور  چیرمین بھی ہیں۔ اُنہوں نے انٹر ویو میں کہا کہ میں عوام کی آخری اُمید ہوں، عوام مُجھے کھو کر بُھت پچھتائے گی۔ یہ کہ وہ مشہور بھی ہیں اور کروڑوں لوگ مُجھے جانتے ہیں اور میں نے ایک انقلابی پارٹی کی داغ بیل بھی ڈالی ہے

اُن کا کہنا تھا کہ میں ایک سلیبرٹی ہوں،کوئی بھی سلیبرٹی کبھی بھی سیاسی جماعت نہیں بناتا۔ کیونکہ سیاسی جماعت بنانے کے لیے اپنی عزت نیلام کرنا پڑتی ہے اپنی عزت بازار میں لانا پڑتی ہے۔ سیاسی جماعت بنانے کے لیے پیسہ لگانا پڑتا ہے اور لوگ آپ کو بُرا بھلا بھی کہتے ہیں۔ موصوف کامزید کہنا تھا کہ میرے جیسا بندا دوبارہ نہیں آئے گا( ایس بابے نے فیر نئی جے آنا) ۔ آپ نے مزید کہا کہ اس مُلک کو اشرافیہ لوٹ کر کھا جائے گا اور جب مُلک ٹوٹ جائے گا تو عمران خان بھی اپنی جائیدادیں بیچ کر بیرون مُلک فرار ہو جائے گا

جواد احمد کشمیری خاندا ن میں پنجاب کے  شہر لاہور میں 1970 میں پیدا ہوئے۔ ان کے آباؤ اجداد نے تقسیم ِ ہند  کے وقت ہجرت کی اور لاہور آ کر آباد ہو گئے۔جواد احمد کے والد توقیر احمد گورنمنٹ کالج یونورسٹی میں پروفیسر تھے۔ توقیر احمد نومبر 2023 میں اس جہانِ فانی سے کوچ  کر گئے۔جواد احمد نے میکینکل انجنئرنگ کی ڈگری لی یونیورسٹی آف انجنئرنگ اینڈ ٹیکنولوجی لاہور سے۔جواد احمد کو  زمانہ طالب علمی سے ہی میوزک میں دلچسپی تھی۔ جواد احمد نے علی عظمت کا میوزیکل گروپ جیوپیٹرز  میں شمولیت کی، بعد میں یہ گروپ ڈسبینڈ ہوا تو جواد احمد نے اپنا میوزیکل گروپ بنا لیا۔

جواد احمد نے 1917 میں اپنی سیاسی جماعت برابری پارٹی کی بُنیاد رکھی۔ 2018 کے عام انتخابات میں جواد احمد نے  14 اُمید واروں کو کھڑا کیا جبکہ خود وہ تین بڑی سیٹس سے عمران خان چئیر مین پی ٹی آئی، شہباز شریف پاکستان مُسلم لیگ نون اور بلاول بھٹو زرداری  پاکستان  پیپلز پارٹی کے مدِ مقابل میدان میں اُترے لیکن ان کی جماعت کوئی بھی سیٹ نہ جیت سکی۔ اب تھوڑا سا سیاسی لحاظ سے پسِ پُشت چلے گئے تھے لیکن یو ٹیوب پر یہ انٹرویو دے کر ایک دفعہ پھر سے مشہور ہو گے ہیں

 

 

No comments:

Post a Comment

Sir Syed Ahmed khan s' Life Biography & Educational services for the progress and development of Muslims in India?

  Biography of Sir Syed Ahmed Khan Sir Syed Ahmed Khan (1817-1898) was a visionary leader, Indian philosopher and  educationist , reformer...