خیبر پختونخواہ میں 20 پبلک یونیورسٹی بند ہونے کے قریب
خیبر پختون خواہ کی بیس کے قریب پبلک یونیورسٹیوں کی
مالی حالت بہت خراب ہو گئی ہے۔ اگر اِن
کی پراپر فنڈنگ نہ کی گئی تو بند ہو جائیں
گی۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ فنڈ ز نہ ہونے کی وجہ سے 20 پبلک
یونیورسٹی تباہی کے دھانے پر آ گئی ہیں،
روپوٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان یونیورسٹیوں کو قریب قریب
سات بلین روپے کی کمی کا خسارہ ہے۔
ہائیر ایجوکیشن ڈپارٹمنت کے مُطابق 29 یونیورسٹیاں بشمول چار یونورسٹیاں جو کہ سوات میں ہیں ان کو بنا کسی بھی پلاننگ کے شروع کیا
گیا تھا۔
کے پی کے میں بہت سی یونیورسٹیاں بنا وائس چانسلر کے کام کر
رہی ہیں اور ان میں فنڈز کی تقسیم پر بھی توں توں میں میں ہوتی رہتی ہے۔
مارچ 2023 سے 12
یونیورسٹیاں بنا وی سی کے کام کر رہی ہیں
اور 8 یونیورسٹیاں پرو وائس چانسلر کی نگرانی میں کام کر رہی ہیں اور آنے والے سال
2024 میں آٹھ مزید وائس چانسلر ریٹائیرڈ
ہو جا ئیں گے۔ جس کی وجہ سے اِن یونیورسٹیوں کی مشکلات میں اور زیادہ اضافہ ہو
جائے گا
حالت اتنی دگرگوں ہو گئی ہے کہ سٹاف ،اُساتذہ اور دیگر مُلازمین کی تنخواہ تک
روک دی گئی ہیں ۔بہت سی یونورسٹیوں کے انتظامی معاملات التواء کا شکار ہو گئے ہیں
پرائیوٹ بی اے اور ایم اے تمام یونورسٹیوں میں مین سورس
ہوتا ہے ریونیوپیدا کرنے کا۔ ایچ ای سی نے اُس پر بھی پابندی لگا دی ہے جس کی وجہ
سے یونیورسٹیوں کی مالی حالت بہت پتلی ہو گئی ہے
No comments:
Post a Comment