Philip Lakin Poem Mr.Bleaney Urdu Translation




Mr Bleaney 

مسٹر بلینے کا اُردو ترجمعہ

'This was Mr Bleaney's room. He stayed
The whole time he was at the Bodies, till
They moved him.' Flowered curtains, thin and frayed,
Fall to within five inches of the sill,

یہ مسٹر بلینے  کا کمرہ تھا جتنا بھی عرصہ اُس نے باڈی نامی کمپنی میں کام کیا وہ اِس کمرے میں ہی رہا یہاں تک کہ کمپنی نے اُسے ایک اور شہر ملازمت کے لیے بھیج دیا۔ گھسے پٹے،لاغر سے پھولوں کی نقش و نگاری والے پردے کھڑکی کی سل سے پانچ انچ اوپر تھے یعنی کہ چھوٹے تھے

Whose window shows a strip of building land,
Tussocky, littered. 'Mr Bleaney took
My bit of garden properly in hand.'
Bed, upright chair, sixty-watt bulb, no hook

کھڑکی کے اگر آپ اُس پار دیکھیں تو آپ  کو عمارات کا ایک تسلسل نظر آتا ہے جہاں پر خالی جگہ میں گندگی کے ڈھیر ہیں۔ گھر کی مالکن نے فلپ لارکن سے کہا کہ  مسٹر بلینے اُس کے باغ کی اچھی طرح دیکھ بھال کرتا تھا۔ شاعر نے دیکھا کہ کمرے میں ایک بیڈ، سادہ سی کُرسی،ساٹھ واٹ کا بلب اور دروازہ جس کی کوئی کُنڈی نہ تھی

Behind the door, no room for books or bags --
'I'll take it.' So it happens that I lie
Where Mr Bleaney lay, and stub my fags
On the same saucer-souvenir, and try


اور دروازے کے پیچھے کتابیں اور بیگ رکھنے کی بھی جگہ نہ تھی۔ لارکن نے کمرے کی مالکن سے کہا کہ میں یہ کمرہ رینٹ پر لینے کے لیے تیار ہوں۔ تا کہ میں احساس لے سکوں کہ مسٹر بلینے اس کمرے میں چھوٹے بیڈ پر کس طرح لیٹتا تھا اور وہ کس طرح سگریٹ کے ٹوٹے ٹرے میں بجھاتا تھا

Stuffing my ears with cotton-wool, to drown
The jabbering set he egged her on to buy.
I know his habits -- what time he came down,
His preference for sauce to gravy, why


لارکن وہاں لیٹ کر بلینے کی طرح اپنے کانوں کو روئی سے بند کر کے ریڈیو کی اونچی آواز کو روکنا چاہتا تھا یہ وہ ریڈیو تھا جس کے خریدنے کا اصرار مسٹر بلینے نے اپنی مالکن سے بار بار کیا تھا۔ مسٹر بلینے اپنی مالکن سے شوربا مانگتا تھا

He kept on plugging at the four aways --
Likewise their yearly frame: the Frinton folk
Who put him up for summer holidays,
And Christmas at his sister's house in Stoke.

مسٹر بلینے نے جواء کھیلنا جاری رکھا اور ساتھ ساتھ فُٹ بال کے میچز بھی دیکھتا تھا۔ گرمیوں کی چھُٹیاں وہ فرنٹن میں اور کرسمس وہ اپنی بہن کے ہاں سٹوک میں مناتا تھا

But if he stood and watched the frigid wind
Tousling the clouds, lay on the fusty bed
Telling himself that this was home, and grinned,
And shivered, without shaking off the dread

شاعر کہتا ہے کہ مسٹر بلیے اس باسی پرانے کمرے میں لیٹ کر کھڑکی کے اُس پار بادلوں کو دیکھتا ہو گا اور اپنے آپ سے کہتا ہو گا کہ یہی اُس کی دُنیا ہے اور دل ہی دل میں ہنستا ہو گا۔ اور خوف سے نجات کے بغیر کانپتا ہو گا

That how we live measures our own nature,
And at his age having no more to show
Than one hired box should make him pretty sure
He warranted no better, I don't know.

کیسے ہم زندگی اپنے محدود وسائل کے ساتھ گزار دیتے ہیں اور یہی سمجھ بیھٹتے ہیں کہ  یہی ہماری دُنیا ہے۔ لارکن یہاں یہ کہنا چاہ رہا ہے کہ لوگ غربت کو ہی اپنی قسمت سمجھ کر مسٹر بلینے کی طرح قناعت کر لیتے  ہیں





No comments:

Post a Comment

The Punjab Education Department introduces a new dress code for teachers in government schools

  The Punjab Education Department has introduced a new dress code for teachers in government schools, specifying clear guidelines for both m...